Discover the inspiring story of Hazrat Owais Qarniؒ, a model of parental devotion and Allah’s love. Learn lessons of simplicity, sacrifice, and true faith from his life’s journey.

حضرت اویس قرنیؒ کے واقعات
حضرت اویس قرنیؒ کا تعارف
حضرت اویس قرنیؒ کا تعلق یمن کے قبیلے “قرن” سے تھا۔ آپؒ رسول اللہ ﷺ کے دور میں زندہ تھے لیکن آپؒ کو رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہوا، اس لیے آپؒ تابعی کہلاتے ہیں۔ آپؒ کی زندگی کا سب سے نمایاں پہلو والدہ کی خدمت اور اللہ کی محبت تھی۔
والدہ کی خدمت
حضرت اویس قرنیؒ اپنی والدہ کے انتہائی خدمت گزار تھے۔ آپؒ نے رسول اللہ ﷺ کی زیارت کے لیے مدینہ جانے کی خواہش ظاہر کی، لیکن والدہ کی اجازت صرف ایک مختصر وقت کے لیے تھی۔ آپؒ مدینہ گئے لیکن نبی اکرم ﷺ اس وقت موجود نہیں تھے، اس لیے واپس لوٹ آئے۔
قرآن کی آیت
“وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْا اِلَّآ اِیَّاہُ وَبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا”
(سورۂ بنی اسرائیل: 23)
“اور تمہارے رب نے فیصلہ کر دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرو۔”
یہ آیت حضرت اویسؒ کی والدہ کے ساتھ محبت اور خدمت کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کی تعریف
:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
“اویس قرنی جنت کے عظیم لوگوں میں سے ہیں۔”
(مسند احمد)
آپؒ کے بارے میں یہ پیش گوئی آپؒ کے بلند مقام کو ظاہر کرتی ہے۔
صبر اور توکل
حضرت اویس قرنیؒ نے ہمیشہ دنیاوی مشکلات کو صبر اور توکل سے برداشت کیا۔ آپؒ کی زندگی سادگی اور اللہ کی یاد میں گزری۔
واقعہ
ایک مرتبہ حضرت اویس قرنیؒ نے اپنی بکریوں کو بیچ کر غرباء میں تقسیم کر دیا اور خود کئی دنوں تک بھوکے رہے۔ یہ قربانی ہمیں سخاوت اور اللہ کی رضا پر یقین کی تعلیم دیتی ہے۔
حدیث
:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
“اویس قرنیؒ کے لیے دعا کرو کہ اللہ انہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔”
یہ حدیث حضرت اویسؒ کی اللہ سے محبت اور قربت کو ظاہر کرتی ہے۔
حضرت اویس قرنیؒ کی وفات
حضرت اویس قرنیؒ کی زندگی کا اختتام صبر و استقامت کے ساتھ ہوا۔ آپؒ کی وفات کے بعد لوگوں نے آپؒ کے بارے میں کئی کرامات سنی اور ان کے واقعات سے دلوں میں ایمان کی تجدید ہوئی۔
حضرت اویس قرنیؒ کا سبق
والدین کی خدمت اللہ کی رضا کا ذریعہ ہے۔
دنیاوی خواہشات کو پسِ پشت ڈال کر اللہ کی محبت کو ترجیح دینا کامیابی کا راز ہے۔
صبر اور توکل انسان کو اللہ کے قریب کر دیتے ہیں۔